
letra de 1947 - mehdi maloof
تیرے شہر کی گلیوں میں میں
سوچتا ہوں میری جان
یہ کیا سے کیا ہوگیا؟
میں ہجرت کی باہوں میں تیرے لیۓ
یہ شاعر کےخواب کو کیا ہوگیا؟
یہ کیا سے کیا ہوگیا؟
[chorus]
تیرے عاشق ہیں ازلوں سے نہیں
تیرے حاکم ہیں سب کچھ پر انسان نہیں
اس پرچم کے ساۓ تلے
ہم سب کچھ پر ایک نہیں
امیدیں ہیں جاگیں گے وہی جوان
جو تجھ پہ مرنے سے ڈرتے نہیں
اب یہ بلکل بھی مشکل نہیں
اپنے پہ ظلمت کے راج کو دیکھ
میں کب تک یوں ہی چپ رہوں؟
اب یہ بلکل بھی ممکن نہیں
[chorus]
تیرے عاشق ہیں ازلوں سے نہیں
تیرے حاکم ہیں سب کچھ پر انسان نہیں
اس پرچم کے ساۓ تلے
ہم سب کچھ پر ایک نہیں
میرا دل تیرے شہر کی گلیوں میں گم
میری منزل کی راہ تیری مٹی میں ہے
تیرے عاشق ہیں ازلوں سے نہیں
تیرے حاکم ہیں سب کچھ پر انسان نہیں
میں کیوں چپ رہوں؟
کیا کچھ نہ کہوں؟
حقیقت کا طالق اندھیوں سے کیوں؟
نی رے گا رے سا
letras aleatórias
- letra de all i ask (home demo) - crowded house
- letra de rubble to gold - steve aoki & jungleboi
- letra de comprends - king (qc)
- letra de later - plazma
- letra de backdoor - kha structure
- letra de contemplation - bill nelson and the gentlemen rocketeers
- letra de for the motherland - by release
- letra de the show - milet
- letra de 千年歩行 (sennen hokou) - acidman
- letra de crybaby - megan thee stallion & dababy