letra de muntazir - danyal zafar & momina mustehsan
میں یہاں ہوں منتظر
تم وہاں ہو بے خبر
میں یہاں ہوں منتظر
تم وہاں ہو بے خبر
اور ہلکے ہلکے سے من چاہے
مانگا جس کو وہ مل جائے
یہ رات تھم جائے سو سال کو
اور ایک ہو جائیں ہم تم
میں یہاں ہوں منتظر
تم وہاں ہو بے خبر
اور ہلکے ہلکے سے من چاہے
مانگا جس کو وہ مل جائے
یہ رات تھم جائے سو سال کو
اور ایک ہو جائیں ہم تم
دور سے آتی ہیں پریاں
سناتی ہیں اک کہانی مجھے بار بار
تم یہاں پہ مگر
وہ وہاں پہ کرے تیرا انتظار
اب مانو نہیں ہار
سوچو نہ، چل پڑو
جاؤ نہ، نہ ڈرو
جانتے ہو تم اس کے دل کا راز
شاید گھبرائے گی، وہ نہ کہہ پائے گی
تم نہ ڈرنا، نہ پیچھے ہٹنا
کہہ دینا دل کی بات
میں یہاں ہوں منتظر
تم وہاں ہو بے خبر
اور ہلکے ہلکے سے من چاہے
مانگا جس کو وہ مل جائے
یہ رات تھم جائے سو سال کو
اور ایک ہو جائیں ہم تم
یہ رات تھم جائے سو سال کو
اور ایک ہو جائیں ہم تم
letras aleatórias
- letra de cleaners - curren$y
- letra de beautifully human - maddie zahm
- letra de gold - train cart hotel
- letra de merge - themushroomsound
- letra de mar de estrellas - años luz
- letra de runaway - written by the stars
- letra de bdz - twice
- letra de cumbia chonera - don medardo
- letra de calaveras/vacant lines - twotempests
- letra de бездельник - бакей