
letra de hum tum - ahtasham bashir & rovalio
Loading...
[verse 1]
انجانی راہوں میں تنہا مسافر
نہ چاہ کوئی، نہ ہے کوئی منزل
انجانی راہوں میں تنہا مسافر
نہ چاہ کوئی، نہ ہے کوئی منزل
[verse 2]
جب پیچھے دیکھا تو صرف سائے ہیں
جو مجھے ڈھونڈتے ہوئے آئے ہیں
وہ نہیں جانتے میں یہاں زندہ نہیں
میں تو وہیں ہوں جہاں ہم تم تھے
اک دوسرے کی آنکھوں میں گُم تھے
بس ہم تم تھے، بس ہم تم تھے
[verse 3]
میں جانتا ہوں ایسا ممکن تو نہیں پھر بھی
کاش ایسا ہو مل جائیں سانسیں بھی اور دل بھی
ہم تم مل کے دنیا بسائیں
دل کے مسافر منزل پائیں
ہم تم سجائیں دل کا نگر جہاں
اپنی زمین ہو اپنا ہو آسمان
پر جانتا ہوں میں ایسا ہونا ممکن نہیں
letras aleatórias
- letra de old habits - the trouble with templeton
- letra de war zone - emcee omar
- letra de red rover. - ramtin (ramtin)
- letra de i want you in my life - david punch
- letra de far away - baldacci
- letra de ad hoc - verbal jint
- letra de break da law, pt. 1 - dj paul
- letra de b.w.a - sirius amc
- letra de ride natty ride - bob marley & the wailers
- letra de chbab daya3 - l3arbé