
letra de december - abrar ul haq
[chorus]
بھیگا بھیگا سا یہ دسمبر ہے
بھیگی بھیگی سی تنہائی ہے
ان کتابوں میں جی نہیں لگتا
ہم کو سجنی کی یاد آئی ہے
بھیگا بھیگا سا دسمبر ہے
[verse 1]
شام کی کالی آنکھیں
جب پلکوں کو چھپکاتی ہے
کسی پیڑ کے نیچے
کچھ یادیں گُنگُناتی ہیں
کچھ پیار کے آدھے نغمے
آدھی پیار کی کہانی
ایک شہر کا راجہ
اور اک گاؤں کی رانی
دونوں بڑے پریمی تھے
بن میں آیا کرتے تھے
اُن کے پیار کے میٹھے نغمے
پنچھی گایا کرتے تھے
[chorus]
اب نہ پریمی ہے
نہ وہ باتیں ہیں
اور یادیں ہی اپنی کمال ہیں
ان کتابوں میں جی نہیں لگتا
ہم کو سجنی کی یاد آئی ہے
[verse 2]
اس کمرے کی کھڑکی بارش کا شور سُناتی ہے
اور تمہاری آہٹ ہم کو یہ روگ لگاتی ہے
اب کے سال دسمبر میں جب بن میں میں جاؤں گا
نیلی جھیل درختوں کے سائے اور سُوکھے پتے
سارے تیرا پوچھیں گیں
کہاں ہے تیرا پوچھیں گیں
تیرا پریمی یار کہاں ہے
سارے تیرا پوچھیں گیں
[chorus]
کیا بتاؤں گا؟
کیا کہانی ہے؟
اب تو قسمت میں اپنی جدائی ہے
ان کتابوں میں جی نہیں لگتا
ہم کو سجنی کی یاد آئی ہے
[verse 3]
شام ڈھلے جب پنچھی
اپنے اپنے گھر جاتے ہیں
کوئی مجھے بتلائے
مجھ کو یہ کیوں تڑپاتے ہیں
میں نے بھی اک سپنا
دیکھا تھا اپنے گھر کا
کھو نہ جائے میرا پنچھی
لیکن مجھ کو ڈر تھا
میرا یہ افسانہ ہے
سارا یہ افسانہ ہے
میرا پنچھی رستہ بھولا
پاگل ہے انجانا ہے
[chorus]
تُو گیا ہے تو
میں نے جانا ہے
میرا دل اب بھی تیرا دیوانہ ہے
ان کتابوں میں جی نہیں لگتا
ہم کو سجنی کی یاد آئی ہے
بھیگا بھیگا سا یہ دسمبر ہے
بھیگی بھیگی سی تنہائی ہے
ان کتابوں میں جی نہیں لگتا
ہم کو سجنی کی یاد آئی ہے
letras aleatórias
- letra de freeborn man - alex miller (country)
- letra de the garden (part i) - tea leaf green
- letra de 2045 - xaver, rémi.fr & whitey
- letra de mi amour! - siyahxo!
- letra de possumus tractare - птички в глитче (ptichki v glitche)
- letra de came up - davy fresh
- letra de paint these walls white - z-star delta
- letra de fried barz chicken - gama boonta
- letra de nous, on veut vivre nous - louise attaque
- letra de viper - oculus